رپورٹ
زیر دفعہ ۱۷۳ ضابطہ فوجداری کی سکروٹنی
۱۔ کیا رپورٹ زیر دفعہ ۱۷۳ ض ف مکمل ہے؟
اگر نہیں تو کیا وجہ ہے؟
۲۔ کیا چالان کے ساتھ منسلکہ تمام دستا
ویز ات انڈکس میں درج ہیں ؟
۳۔ کیا سبھی ملزمان چالانِ عدالت ہوئے؟
۴۔ کیا چالان نہ کئے گئے ملزم کا نام خانہ
نمبر ۲ میں درج ہے؟
۵۔ کیا کسی ملزم کو پولیس آفیسر نے ضمانت پر رہا کیا ہے؟
۶۔ اگر ایسا ہے تو کیا مذکورہ ملزم کے
مچلکے یا ضمانت نامے مثل میں لف ہیں؟
۷۔ کیا تمام متعلقہ گواہان جن کے بیانات زیر دفعہ ۱۶۱ قلمبند
ہیں کے نام فہرست گواہان میں درج ہیں؟
کیا تمام متعلقہ تفتیشی افسران کے نام
فہرست گواہان میں درج ہیں؟
۸۔ کیا چالانی رپورٹ مرتب کرنے والے کا نام فہرست گواہان میں درج ہے؟
۹۔ اگر ملزم کا چالان زیر دفعہ۳۶۴ (الف)
تعزیرات پاکستان کیا گیا ہے تو کیا مغوی کا سرٹیفکیٹ پیدائش یا میڈیکل رپورٹ لف
ہے؟
۱۰۔ کیا رپورٹ زیر دفعہ ۱۷۳ ض ف مقررہ مدت میں پیش کی گئی ہے؟ اگر ایسانہیں تو وجہ
تاخیر کیا ہے؟
۱۱۔ کیا ابتدائی اطلائی رپورٹ براہ راست
تھانہ میں درج کی گئی یا استغاثہ کی بنیاد پر؟
۱۲۔ کیا ایف ۔آئی ۔آر تحریرکرنے والے کا نام گواہان کی
فہرست میں موجود ہے؟
۱۳۔ کیا تحریر یااستغاثہ یا تھانہ میں
براہ راست درج کی گئی ابتدائی اطلائی رپورٹ پر مستغیث کے دستخط یا نشان انگوٹھا ثبت ہے؟
کیا تمام متعلقہ تفتیشی افسران کے نام گواہان
میں درج ہیں؟
کیا تحریر استغاثہ کی فرد کی نقل لف مثل کی گئی ہے؟
کیا ملاحظہ موقع فرسٹ انسپیکشن نوٹ موجود ہے؟
۱۸۔ کیا موقع سے مٹی خون آلود قبضہ میں
لی گئی؟
۱۹۔ اگر مٹی خون آلود قبضہ میں لی گئی
تو :
الف۔ کیا فرد مقبوضگی مٹی خون آلود لف
ہے؟
ب۔ گواہان فرد مقبوضگی مٹی خون آلودکے
بیانات زیر دفعہ ۱۶۱ ض ف قلمبند ہیں لف ہے؟
۲۰۔ کیا گواہان فرد مقبوضگی کے ناموں کے
ساتھ دستخط یا نشان انگوٹھا ثبت ہیں ؟
۲۱۔ خون آلود مٹی کے پارسل کو کب محرر کے حوالہ کیا گیا؟
۲۲۔ خون آلود مٹی کے پارسل کو کب برائے
تجزیہ دفتر کیمیکل ایگزامینر بھجوایا گیا؟
۲۳۔ کیا پارسل وصول کرنے اور لیبارٹری تک پہنچانے کے
بارے میں متعلقہ محرر اور کنسٹیبل کے بیانات زیر دفعہ ۱۶۱ ض ف مثل کے ساتھ لف ہیں اور ان میں تاریخیں درج ہیں؟
۲۴۔ کیا متعلقہ لیبارٹری سےنتیجہ موصول ہو چکا ہے اگر موصول ہو چکا ہے تو اس کی
نوعیت کیا ہے؟
۲۵۔ کیا موقع سے کوئی اشیاء قبضہ پولیس
میں لی گئی ہیں تو اس کی نوعیت؟
۲۶۔ اگر کوئی شے قبضہ پولیس میں لی
گئی تو کیا وہ واگزاشتہ ملزم تھی یا گواہ
سے متعلقہ؟
۲۷۔ کیا گواہان فرد برآمدگی کے نام
فہرست گواہان میں شامل ہیں؟
۲۸۔ کیا مقبوضہ شے قبضہ پولیس میں ہی ہے
یا سپرداری پر ہے؟
۲۹۔ اگر سپرداری پر پے تو کیا سپرداری
کے کوائف لف مثل چالان ہیں؟
۳۰۔ کیا فہرست مال مسروقہ لف ہے؟
۳۱۔ کیا فہرست مال مسروقہ پر مستغیث اور
تفتیشی افسر کے دستخط موجود ہیں؟
۳۲۔ کیا مال مسروقہ کی صورت میں فرد
شناخت یا کوئی دیگر دستاویز بابت شناخت و ملکیت لف مثل ہے؟
۳۳۔ کیا نقشہ جائے وقوعہ نظری بلا سکیل
مرتب کیا گیا ہے؟ اور اس پر تیار کنندہ تفتیشی افسر کے دستخط موجود ہیں؟
۳۴۔ کیا با سکیل جائے وقوعہ کانقشہ تفتیش کے دوران تیار
کروایا گیا ہے؟ کیا نقشہ با سکیل لف مثل چا لان ہے؟ اور ایک نقل پولیس فائل میں لف
ہے؟
۳۵۔ کیا گواہان فرد مقبوضگی کے ناموں کے
ساتھ دستخط یا نشان انگوتھا ثبت ہیں؟
۳۶۔ کیانقشہ نویس یا پٹواری حلقہ کا
بیان زیر دفعہ ۱۶۱ ض ف قلمبند شدہ ہے اور لف مثل ہے؟
۳۷۔ کیا پٹواری حلقہ یا نقشہ نویس کا
نام فہرست گواہان میں درج ہے؟
۳۸۔ نعش برائے پوسٹ مارٹم کب روانہ کی
گئی؟
۳۹۔ کیا فارم مضروبی درخواست برائے
پوسٹمارٹم اور نقشہ صورت حال لف ہیں؟
۴۰۔ کیا مذکورہ دستاویز پر ڈاکٹر صاحب
کے دستخط موجود ہیں؟
۴۱۔ کیا شناخت کنندگان نعش کے بیانات
زیر دفعہ ۱۶۱ ض ف لف مثل ہیں؟
۴۲۔ کیا متعلقہ کنسٹیبلان کے بیانات زیر
دفعہ ۱۶۱ ض ف لف ہیں؟
۴۳۔ کیا پارچات نعش یا کوئی مواد بعد از
پوسٹمارٹم متعلقہ کانسٹیبل کو ملا؟
۴۴۔ کیا پارچات نعش یا مواد تفتیشی کو
پیش کئے گئے؟
۴۵۔ کیا فرد مقبوضگی پارچات نعش لف مثل
ہے؟
۴۶۔ کیا گواہان فرد مقبوضگی کے بیانات
زیر دفعہ ۱۶۱ ض ف شامل مثل ہیں؟
۴۷۔ کیا گواہان فردمقبوضگی پارچات نعش
کے نام فہرست گواہان میں موجود ہیں؟
۴۸۔ کیا پیش کنندہ پارچات نعش یا مواد
کے دستخط فرد مقبوضگی پر موجود ہیں؟
۴۹۔ کیا رپورٹ پوسٹ مارٹم لف ہے اور
متعلقہ ڈاکٹر کا نام گواہان میں درج ہے؟
۵۰۔ ملزم یا گواہ کے مضروب ہونے یا مقتول کے قبل از
مرگ طبی ملاحظہ کی صورت میں ملزم، گواہ،
مقتول کے کوائف علیحدہ درج کریں۔ کیا کسی ملزم یا گواہ کا طبی ملاحظہ بوجہ مضروبی
ہوا؟
۵۱۔ کیا رپورٹ طبی ملاحظہ الف مثل ہے؟
۵۲۔ کیا ملاحظہ بذریعہ پولیس ہوا؟
۵۳۔ ملاحظہ بذریعہ پولیس کی صورت میں
کیا فارم مضروبی لف ہے؟
۵۴۔ اگر ضرب زیر مشاہدہ تھی تو کیا حتمی
رائے لی جاچکی ہے؟
۵۵۔ اگر رائے کی بنیاد ریڈیالوجسٹ کی رپورٹ ہے تو کیا یہ لف ہے اور کیا
ریڈیالوجسٹ کا نام گواہان میں موجود ہے؟
۵۶۔ کیا مواد برائے تجزیہ کیمیائی
بھجوایا گیا تھا؟ تو کیا اس کی حتمی رپورٹ آچکی ہے؟
۵۷۔ رپورٹ کی نوعیت کیا ہے؟
۵۸۔ اگر مواد بذریعہ پولیس بھجوایا گیا
تو کیا متعلقہ محرر اور کانسٹیبل کے نام فہرست گواہان میں موجود ہے؟
۵۹۔ اگر کوئی گواہ داخل ہسپتال رہا تو
کیا اس کا بیان داخلہ کے دوران لکھا گیا ؟
۶۰۔ اگر ایسا ہے تو کیا ڈاکٹر صاحب سے
مضروب کے بیان دینے کے قابل ہونے کے بارے میں رائے لی گئی؟
۶۱۔ اگر ایسا ہے تو کیا متعلقہ درخواست
معہ سرٹیفیکٹ لف مثل ہے؟ اور متعلقہ ڈاکٹر کا نام فہرست گواہان میں درج ہے؟
۶۲۔ کیا کسی مضروب کا بیان ڈاکٹر صاحب
نے حسب ضابطہ قلمبند کیا ہے؟ اگر ایسا ہے تو کیا متعلقہ ڈاکٹر کا بیان فہرست
گواہان میں موجود ہے؟[1]
۶۳۔ کیا ملزمان گرفتار ہوچکے
ہیں ؟ اگر ہاں تو ان کے نام، تاریخ گرفتاری اور عرصہ ریمانڈ جسمانی
۶۴۔ اگر کسی ملزم سے کوئی برآمدگی بوقت
گرفتاری یا بوقت جامعہ تلاشی عمل میں لائی گئی ہو تو تاریخ برآمدگی اور نوعیت
برآمدگی کیا ہے؟
۶۵۔ کیا ملزم سے کوئی آلہ واردات، مال
مسروقہ دستاویز یا کوئی دیگر شے حراست کے دوران نشاندہی کے ذریعے برآمد ہوئی ؟
۶۶۔ اگر ایسا ہے تو مذکورہ اشیاء کب
حوالہ محرر کی گئی؟
۶۷۔ کیا ملزم سے برآمد شدہ آلہ ضرب پر
یا کوئی دیگر مواد دفتر فورنزک لیب یا دفتر کیمیکل اگزامینر برائے تجزیہ و موازنہ بھجوایا گیا؟
۶۸۔ کیا فرادت برآمدگی اور مقبوضگی لف
ہے؟
۶۹۔ کیا متعلقہ گواہان بر آمدگی اور
مقبوضگی کے بیانات زیر دفعہ ۱۶۱ ض ف لف مثل ہیں؟
۷۰۔ کیا مذکورہ گواہان کے دستخط وغیرہ
فردات مقبوضگی پر ثبت ہیں؟
۷۱۔ کیا متعلقہ محرر اور کنسٹیبلان کے
بیانات زیر دفعہ ۱۶۱ ض ف قلمبند کئے گئے ہیں؟
۷۲۔ کیا مذکوران کا نام فہرست گواہان
میں درج ہیں؟
۷۳۔ کیا ایکسپرٹ رپورٹ لفِ چالان ہے اور اس کی نوعیت
کیا ہے؟
۷۴۔ کیا گواہان فرد مقبوضگی کے بیانات زیر دفعہ ۱۶۱ ض ف قلمبند شدہ
ہیں؟
۷۵۔ کیا گواہان فرد مقبوضگی کے نام
فہرست گواہان میں درج ہیں؟
۷۶۔ کیا تصوریری خاکہ آلہِ ضرب شامل مثل
ہے۔
۷۷۔ کیا مال مقدمہ متعلقہ مال خانہ میں
موجود ہے؟
۷۸۔ کیا کوئی ملزم ایسا ہے جو کہ آیف
آئی آر یا بیان گواہ میں نامزد نہ ہو؟
۷۹۔ بصورت گرفتاری کیا ایسے ملزم شناخت
پریڈ کروائی گئی ہے؟
۸۰۔ اگر شناخت پریڈ کروائی گئی ہے تو
کیا ملزم بدوران شناخت ہوا؟
۸۱۔ ملزم کب گرفتار ہوا اور کس تاریخ کو
حوالات جوڈیشل بھجوایا گیا؟
۸۲۔ درخواست بمراد شناخت پریڈ کب دی گئی
اور کیا یہ لف ہذٰا ہے؟
۸۳۔ کیا نقل کاروائی شناخت پریڈ لف ہے؟
۸۴۔ کیا متعلقہ مجسٹریٹ کا نام فہرست
گواہان میں موجود ہے؟
۸۵۔ اگر شناخت پریڈ نہ کرائی گئی ہے تو
کیا وجہ ہے؟
۸۶۔ کیا ملزم کا وارنٹ گرفتاری حاصل کیا
گیا؟
۸۷۔ کیا درخواست بمراد اجراء وارنٹ
گرفتاری لف ہے؟
۸۸۔ وارنٹ گرفتاری کس تاریخ کو جاری
ہوا؟
۸۹۔ وارنٹ گرفتاری برائے تعمل کس ملازم
کے سپرد ہوا اور کب؟
۹۰۔ کیا وارنٹ گرفتاری لف مثل ہے؟
۹۱۔ کیا تعمیل کنندہ کی رپورٹ بر وارنٹ
گرفتاری موجود ہے؟
۹۲۔ کیا تعمیل کنندہ کا بیان عدالت
مجسٹریٹ میں قلمبند کیا گیا؟
۹۳۔ کیا مذکورہ تعمیل کنندہ کا نام
فہرست گواہان میں موجود ہے؟
۹۴۔ کیا اشتہارات زیر دفعہ ۸۷ اور ۸۸ ض
ف حاصل کئے گئے ، اگر ہاں تو تاریخ اجراء؟
۹۵۔ کیا اشتہارات زیر دفعہ ۸۷ اور ۸۸ لف
مثل ہیں؟
۹۶۔ کیا رپورٹ تعمیل کنندہ بر اشتہارات
موجود ہے؟
۹۷۔ کیا تعمیل کنندہ کا بیان ض ف قلمبند
شد ہے؟
۹۸۔ کیا تعمیل کنندہ کا نام فہرست
گواہان میں موجود ہے؟
۹۹۔ کیا بدوران تفتیش کسی ملزم یا گواہ
کا بیان مجسٹریٹ صاحب زیر دفعہ ۱۶۴ قلمبند کیا ہے؟ اگر ایسا ہے تو کیا متعلقہ
مجسٹریٹ صاحب کا نام فہرست گواہان میں درج ہے؟
۱۰۰۔ کیا بدوران تفتیش کوئی شہادت
تکنیکی معاونت یا جدید طریقہ کار سے حاصل کی گئی اور اگر ایسا ہے تو کیا مذکورہ
شہادت کو مناسب طریقہ سے محفوظ کیا گیا ہے؟
۱۰۱۔ کیا متعلقہ تکنیک کار یا معاون کا
بیان زیر دفعہ ۱۶۱ قلمبند شدہ ہے اور مذکورہ کا نام فہرست گواہان میں درج ہے؟
۱۰۲۔
کیا ملزم کسی دیگر تھانہ کا رہائشی ہے تو کیا متعلقہ تھانہ سے کوائف بابت شناخت و سابقہ
ریکارڈ تصدیق کی گئی؟
۱۰۳۔ اگر کوئ ملزم بوقت واردات نابالغ
تھا تو کیا اس کی تصدیق بدوران تفتیش کی گئی ہے اور کیا ثبوت نابالغی لف مثل ہے؟
۱۰۴۔کیا ملزم کے کوائف سلپ سزا میں درست
درج ہیں معہ سابقہ ریکارڈ کے؟
۱۰۵۔ کیا فہرست وارثان مقتول تصدیق شدہ
محکمہ مال لف ہے؟
۱۰۶۔ کیا مرتب کنندہ رپورٹ زیر دفعہ ۱۷۳ ض ف کا نام گواہان میں درج
ہے؟
۱۰۷۔ اگر ملزم کا چالان زیر دفعہ ۳۶۴ الف ض ف کیا گیا ہے تو کیا مغوی کے بارے نقل
سرٹیفیکٹ پیدائش یا میڈیکل رپورٹ لف ہے؟
۱۰۸۔ کیا ڈی۔این۔اے ٹیسٹ کے
لئے نمونے لئے گئے اور ان کو بروقت میچنگ کے لئے بھجوایا گیا؟
۱۰۹۔ کیا ٹیسٹ رپورٹ آنے کے بعد ڈاکٹر
نے فائنل رائے دی اور کیا رائے مثل کے ساتھ لف ہے؟
۱۱۰۔ کیاملزم کا پوٹینسی ٹیسٹ کروایا
گیا اور رائے لف ہے؟
۱۱۱۔ کیا تفتیشی نے گرفتاری کے وقت ملزم
کا ابتدائی موقف لکھا؟
۱۱۲۔کیا برآمد شدہ ہتھیاروں کو سرخ سیاہی سے چالان کے کالم نمبر ۵ میں درج
کردیا گیا اور درج شدہ ہتھیاروں کی فہرست روڈ سرٹیفکیٹ سے مطابقت رکھتی ہے؟
۱۱۳۔ کیا تمام برآمد شدہ ہتھیاروں اور
دیگر مال مقدمہ باضابطہ طور پر رجسٹر نمبر ۱۹ میں درج کردیا گیا اور متعلقہ فرد
مقبوضگی جات میں اس کو ظاہر کرنے والا کورسپانڈنس
نمبر درج کردیا گیاہے۔
۱۱۴۔آیا کہ چالان برخلاف ملزمان اشتہاری
بابت کارروائی زیر دفعہ ۵۱۲ ض ف بھیج دیا گیا ہے۔ جس میں تمام اشتہاریوں کے جملہ
کوائف درج کئے گئے ہیں اور ان کی ملکیتی پراپرٹی کی فرد اور اصل وارنٹ بذریعہ اشتہار
اور مع تعمیل کنندہ کی رپورٹ اور دیگر
کارروائی زیر دفعہ ۸۷ اور ۸۸بذریعہ بفتیشی عمل کی لا ئی گئی جملہ کارروایئوں کو
شامل چالان کیا گیا ہے؟
۱۱۵۔ آیا چالان کے ساتھ مچلکہ جات اور
ضمانت نامہ جات ملزمان کی ایڈریس اور
گواہان ِ ذاتی مستغیث کو شامل کیا گیا؟
۱۱۶۔ آیا ذاتی گواہان مستغیث کے علیحدہ
علیحدہ بیان بروئے ۱۶۱یا ۱۶۲ ض ف ریکارڈ کئے گئے؟
۱۱۷۔ کیا ملزم کی ہسٹری شیٹ اور سابقہ
ریکارڈ جرائم معہ حلیہ کو باضابطہ تیار کرکے شامل چالان کیا گیا ہے؟
۱۱۸۔ کیا سرچ سلپ بابت ملزمان فنگر پرنٹ
بیورہ کو بھجوائی گئی ہیں اور کوئی جواب موصول ہوا ہے؟
۱۱۹۔ کیا پولیس فائل مکمل ہے
جس میں قابل شناخت واضع پڑھی جانے والی کاپی ایف ۔آئی،آر لگادی گئی ہے۔ فرد مقبوضگی نقشہ جات رپورٹ مرگ نقشہ مضروبی ، فرد
بیان، بیان زیر دفعہ ۱۶۱، ۱۶۴ ض ف اور جملہ دستاویز باضابطہ تیار شدہ مع تفتیشی
آفیسر گواہان کو شامل کردیا گیا ہے؟
۱۲۰۔ آیا کہ پولیس بریف تیار کر لیا گیا
ہے اور پولیس رولز کے مطابق تیار کیا گیا پھر اس کو شامل مثل پولیس کیا گیا ہے؟
۱۲۱۔ آیا کہ جملہ دہشت گردی کے تحت درج
مقدمات کی تفتیش مشترکہ تفتیشی ٹیم کے ذریعے کی گئی ہے؟
۱۲۲۔ آیاکہ جملہ بیانات کی کاپ جات (جو
پڑھی جائے اور تصدیق بذریعہ تفتیشی آفیسر) برائے تقسیم نقول عدالت ٹرائیل زیر دفعہ
۲۶۵ (سی) ض ف کو شامل مثل کردیا گیا ہے؟
۱۲۳۔ آیا وجہ عناد یا وجہ جرم کو تفتیشی
آفیسر نے واضع طور پر عیاں کیا یا اس کے
لئے ٹھوس شہادت اکٹھی کی ہے؟
۱۲۴۔ آیا کہ گواہان کی شہادت یا گواہی
میڈیکل شہادت اور برآمدگی کے عین مطابق ہے؟
۱۲۵۔ آیا کہ ایف۔ آئی۔آر کے اندراج میں
تاخیر ہوئی ہے اور اگر ہوئی ہے تو کیا تاخیر کی وضاحت کی گئی ہے؟
۱۲۶۔ اگر گواہ شیادت استغاثہ سے منحرف
ہوگیا ہو یا جرم چھپا رہا ہو یا گواہان استغاثہ نے رشوت یا تحفہ اپنے لئے یا دیگر
افراد کیلئے لیا ہوتا کہ ملزم کو سزا سے بچا لے گا تو کیا اس کے خلاف زیر دفعہ ۲۱۳
ت۔پ کارروائی کی گئی؟
Very useful information
ReplyDelete